میں پوری دل جمی سے سبق یاد کرنے میں لگا تھا کہ ہمارے ٹیچر نے سارہ کو ہوم ورک کرنے پر بہت مارنا شروع کردیا جب ماسٹر صاحب مارنے پے آتے تو اُس پرایک جنون طاری ہو جاتا جس سے وہ اور ڈراونے لگنے لگتے تھے۔ وہ سارہ کو مار رہے تھے اور سب بچے سہمے اُن کو دیکھ رہے تھے۔ ماسٹر نے کہا کہ چٹھی ہو جائے تو اپنے ابو کو کہنا کہ مجھ سے مل لے اب بہت ہو گیا ہے۔ جب چھٹی ہو گئی تو سب بچے جانے لگے تو ماسٹر جی نے کہا کہ سارہ اپنے ابو کو بلانا نہ بھولنا ورنہ کل اس سے سخت سزا دونگا۔ سارہ سر ہلاتی ہوئی گھر روانہ ہوگئی ۔ میں گھر پہنچا تو امی نے فوراَََمیرے لئے کھانا لگا دیا ۔ کھانا کھا کر میں چارپائی پر لیٹا اچانک مجھے کچھ یاد آیا کہ میں تو اپنی کاپی جس پر میں نے آج ہوم ورک کرنا ہے کلاس میں بھول آیا ہوں۔ یہ سوچ کر کہ اگر آج ہوم ورک نہ کیا تو میری حالت بھی سارہ کی طرح ہوگی۔ یہ سوچ کر امی سے کہا کہ میں کاپی کلاس بھول آیا ہوں وہ لینے جا رہا ہوں امی نے کہا کہ بیٹا دوپہر ہے گرمی ہے شام کو لے لینا ویسے بھی وہ ماسٹر وہی تو رہتے ہیں میں نے کہا نہیں امی مجھے بہت ہوم ورک کرنا ہے تب ہی شام کو کھیل کے لئے فارغ ہونگا۔ ...
Comments
Post a Comment